recent posts

Laila tul qadar essay in Urdu| ليلة القدر اردو مضمون



1. لیلۃ القدر کے معنی ہیں بزرگی والی رات کیونکہ لیلۃ القدر کو دیگر تمام راتوں پر بزرگی حاصل ہے اس لیے اس کا نام لیلۃ القدر رکھ دیا گیا.
2. قرآن پاک میں اللہ تعالی نے سورۃ القدر میں ارشاد فرمایا ہے کہ شب قدر ہزار راتوں سے بڑھ کر ہے اس رات فرشتے اللہ کے حکم سے زمین پر نازل ہوتے ہیں اس سورۃ مبارکہ میں یہ قرآن کے نزول کی خبر بھی دی گئی ہے اور دوسری شب قدر کی خوشخبری سنائی گئی ہے.
3. ماہ رمضان کی رات کو قرآن مجید لوح محفوظ سے دنیاوی آسمان پر نازل کیا گیا پھر بیت العزت میں رکھ دیا گیا اور حضرت جبرائیل علیہ السلام کے وسیلہ سے تھوڑا تھوڑا بذریعہ وحی کی صورت تیئس سال کے عرصے میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سینہ انور پر نازل ہوا۔

4. رمضان المبارک کا ہر دن اور ہر رات یوں تو رحمتوں کا خزینہ ہے اور اس ماہ مقدس کی ہر گھڑی میں بخشش اور عطاؤں کی بارش ہوتی ہے مگر شب قدر ماہ رمضان کی سردار ہے یہ وہ مقدس اور افضل رات ہے جس میں اللہ تعالی کی رحمت کا دریا جوش مارتا ہے اور جو بھی بندہ مومن اپنے گناہوں کی بخشش کا طلبگار ہوتا ہے اللہ تعالی اس کو عطاءفرما دیتا ہے

5 یہ رات ہے جس میں فرشتے اللہ تعالی کے نیک بندوں کے مراتب سے آگاہ ہوجاتے ہیں اس مقدس رات اللہ تعالی کی خصوصی رحمت کا نزول ہوتا ہے حضرت جبرئیل علیہ السلام فرشتوں کے سردار ہیں وہ اللہ کے حکم سے نیک اور صالح بندوں کے قدم بوسی اور زیارت کے لئے آسمان سے زمین پر تشریف فرما ہوتے ہیں .

6. اس مقدس راز نہیں اللہ تعالی نے اپنے فرشتوں کو پیدا فرمایا اور جنت کے باغوں کو آراستہ کیا . حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ ماہ مقدس اس ماہ مقدس میں ایک رات ہے جس کی عبادت ایک ہزار مہینوں سے افضل ہے ہے جو اس سے محروم رہا بے شک وہ تمام خیر و برکات سے محروم کردیا گیا اور اس کی خیر و بھلائی سے محروم نہیں ہوتا مگر محروم انسان .

7. علامہ شعرانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ شب قدر کی کچھ نشانیاں ہیں شب قدر صاف اور شفاف ہوتی ہے نہ گرمی کی شدت ہوتی ہے اور نہ سردی کی شدت ہو گی بلکہ معتدل موسم ہوگا سمندر ہوا اور دریاؤں کی لہریں تھم جاتی ہیں آسمان پر بادل نہ ہوں گے اس رات بارش نہیں ہوتی نہ ہی شیاطین کو مارنے کے لیے ستاروں کو توڑا جائے گا اور اس رات کی صبح بغیر کرنوں کے سورج سے طلوع ہوگی.۔

8. سمندر اور دریا کے پانی میں مٹھاس کی ملاوٹ ہو جاتی ہے انسان اور جنات کے سوا کائنات کا ہر ذرہ اللہ تعالی کی بزرگی کے اعتراف میں سجدہ ریز ہو جاتا ہے .
9. شب قدر ماہ رمضان کے آخری عشرے کی کسی بھی طاق رات کو ہو سکتی ہے زیادہ تر ستائیسویں شب کو شب قدر کہا گیا ہے مگر رمضان المبارک کے آخری عشرے کی ہر رات میں شب قدر کو تلاش کرنا بہتر ہے۔
10. حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ آپ مجھے بتائیں اگر مجھے شب قدر کا علم ہوجائے تو میں اللہ تعالیٰ سے کیا دعا مانگوں؟
رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا !
اے عائشہ جب شب قدر قدر معلوم ہو جائے تو اللہ تعالی سے دعا کرو ۔
اللہم انک عفوا تحب العفوا فاعفوا عنی یاغفور ۔
ترجمہ: یا اللہ تو معاف کرنے والا ہے اور معافی کو دوست رکھنے والا ہے یا غفور مجھے معاف فرما دے . {ترمذی شریف }

اللہ تعالی ہم سب کو اس متبرک مقدس اور بزرگ رات میں جاگ کر اپنی عبادت کرنے کی توفیق عطاء فرمائے اور اس کی برکت سے ہمارے گناہوں کی بخشش فرما کر ہم سے راضی ہوجا ۔
( آمین)

Laila tul qadar essay in Urdu| ليلة القدر اردو مضمون Laila tul qadar essay in Urdu| ليلة القدر اردو مضمون Reviewed by Urdu Essay for All on اپریل 04, 2022 Rating: 5

کوئی تبصرے نہیں:

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.