recent posts

Islamo phobia essay in Urdu


1. آکسفورڈ انگلش اردو ڈکشنری میں فوبیا کی تعریف ان الفاظ میں کی گئی ہے"
"ذہن کی مریضانہ کیفیت جو کسی طرف سے خوف یا نفرت کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے فوبیا کہلاتی ہے"

2. اسلاموفوبیا کی اصطلاح مشہور مصور الفانسے ڈینٹ نے اور الجیریا کے مفکر سلیمان بن ابراہیم نے 1918 میں فرانسیسی میں لکھی جانے والی کتاب میں متعارف کروائی تھی.
لیکن درحقیقت آکسفورڈ ڈکشنری کے مطابق اس لفظ کا باقاعدہ استعمال دی جنرل آف تھیولوجیکل اسٹیڈیز میں اسکے ایک مضمون میں ہوا تھا۔
اسلاموفوبیا کی اصطلاح کا استعمال برطانیہ کے ادارہ ریمنیڈ ٹرسٹ نے 1997 میں ایک رپورٹ میں کیا تھا جس کا عنوان تھا۔
," اسلاموفوبیا سب کے لیے چیلنج"
اس رپورٹ کے مطابق اسلاموفوبیا کوئی ایک خوف نہیں بلکہ بہت سی خوبیوں کا مجموعہ ہے۔

3. اہل مغرب اسی خوف کے زیر اثر ہے یہ خوف نہیں بلکہ منظم طور پر مسلط کیا گیا ہے عیسائیت ہو یا یہودیت مسلمانوں کی بڑھتی ہوئی تعداد نے ان لوگوں کو ہراساں کیا ہوا ہے مسلمانوں کے خلاف زہرافشانی اغیار کا معمول رہا ہے اور جب موقع ملتا ہے ابھی اور اسی کوشش میں رہتے ہیں کہ مسلمانوں کے خلاف کوئی نہ کوئی ایسی سازش کی جائے جس سے دنیا میں وہ سے اور صرف دہشت گردی ہی کہلائیں اور لوگ دین اسلام سے متنفر ہو جائیں ۔

4. مسلمانوں کی عبادت گاہیں عموما اغیار کی دہشتگردی کا شکار رہتی ہے مسلم خواتین پر حجاب پر پابندی لگانا سرعام ان کو تنگ کرنا یا ان اقوام کا شیوہ فی زمانہ نظر آتا ہے جو اسلام کے خلاف زہر افشانی کرتے ہیں اسلام اور اسلامی افکار کے خلاف بات کرتے ہیں تو ان لوگوں کو اہل مغرب سر آنکھوں پر بٹھا کر ان کی حفاظت کرتے ہیں اور اس ڈر اور خوف کو مختلف تحاریک کے ذریعہ دورکرنا ہیں ان کا مشن ہے۔

5. نائن الیون کا واقعہ مسلمانوں سے جوڑ دینا گوانتاناموبے جیل میں مقدس کتب کے ساتھ توہین سلیمان رشدی کی کتاب ہو یا توہین آمیز خاکے دراصل ان سب کے پیچھے اہل مغرب اور صرف اور صرف مسلم اقوام کے جذبات کو مجروح کر کے کاری ٹھیس پہنچانا چاہتے ہیں اور یہ صرف اسلاموفوبیا ہی کا نتیجہ ہے۔

6. پوری دنیا میں مسلمانوں کوخونخوار، دہشتگرد، دہشت پسند اور امن کے لئے خطرے کی علامت کے طور پر پیش کئے جانا گستاخانہ خا کوں کے خلاف مسلمانوں کے پرامن احتجاج کو دہشت گردی گرداننا اسلام کے خلاف نفرت ظاہر کرنا ان کے اندر کا خوف ہے جو اسلاموفوبیا کی شکل اختیار کر گیا ہے۔

7. ایک طویل عرصے سے یورپ اور امریکہ کے اخبارات مسلمانوں کے خلاف منگھڑت کہانیاں شائع کر رہے ہیں کیوں کہ مغرب اور اہل یورپ میں اسلاموفوبیا خوف کی صنعت کا درجہ اختیار کر چکا ہے.

8. عربی فارسی زبان کو سیکھ کر ان لوگوں نے مسلمانوں کے اندر سازشیں کیں غریب مسلم نوجوانوں کی ذہن سازی کرکے ان کو خود کش حملوں میں ملوث کیا یہ ان کی حکمت عملی ہے کیونکہ یہ اسلام کے شاندار ماضی سے خوفزدہ نظر آتے ہیں.

9. رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے۔
المؤمن اخو المؤمن كالجسد الواحد اذا اشتكى شيئا منه وجد ألم ذلك في سائر جسده.

ترجمہ۔مومن مومن کا بھائی ہے اور وہ ایک جسم کی مانند ہے کہ اگر اس کے کسی ایک حصے کو کوئی تکلیف پہنچے تو اس کا درد اس کے تمام بدن میں محسوس ہوگا۔
عالم اسلام کے حکمرانوں کو خواب غفلت سے بیدار ہو جانا چاہیے دنیا بھر کے ممالک میں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی روک تھام کے لئے موثر حکمت عملی اپنانا ہوگی

10. مسلمان حکمران دو قسم کی حکمت عملی اختیار کر سکتے ہیں ۔
صوفیانہ طرز کو نمایاں کریں جہاں صرف انسانیت کو عام کیا جاتا ہے۔
اور دوسرا یہ کہ دہشت گردی کے جوالزامات مسلمانوں پر لگائے جاتے ہیں ان کے رد میں جو غیر مسلموں نے بڑی بڑی تباہ کاریاں کی ہیں ان کو اجاگر کیا جائے تاکہ بین الاقوامی سطح پر لوگوں کو اصل محرکات سمجھ آسکیں ۔
تاریخ میں سب سے بڑی بڑی دہشت گردیاں غیر مسلم اقوام نے کی ہیں ان کو منظر عام پر لایا جائے اور دنیا کو بتایا جائے کہ پہلی اور دوسری جنگ عظیم میں ایٹمی حملے کرکے انسانیت کو تباہ کرنے والے کون تھے.

Islamo phobia essay in Urdu Islamo phobia essay in Urdu Reviewed by Urdu Essay for All on مارچ 15, 2022 Rating: 5

کوئی تبصرے نہیں:

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.