recent posts

Ali gurh movement essay in Urdu|علیگڑھ تحریک



*علیگڑھ تحریک*

علی گڑھ تحریک مسلمان قوم کے محسن اور
اردو ادب کے مسیحا سید احمد خان کی مسلسل کوشش اور بے مثال قربانی سے وجود میں آئی اس تحریک نے مسلمانوں کو تباہی کے گڑھے سے نکالا اور اس کا کھویا ہوا مقام وقار بڑی حد تک بحال کیا ۔

تحریک علی گڑھ کے وجود میں آنے کے اسباب ۔۔

ہندوستان کی پہلی جنگ آزادی 1857 کی ناکامی کے بعد مسلمان قوم سب سے زیادہ انگریزوں کے ظلم کا نشانہ بنی سرسید احمد خان نے محسوس کیا کہ اس کی بڑی وجہ تعلیم اور سیاست سے دوری ہے۔ اس لئے ہندوستانی اور خاص کر ہندوستانی مسلمانوں کی ذہنی اخلاقی اور اقتصادی پسماندگی کو دور کرنے کے لیے جدید علوم کی تعلیم کو عام کیا جانا چاہیے اس لیے انہوں نے انگریزی زبان اور مغربی علوم کے حصول پر زور دیا اس سلسلے میں 1961 میں مرادآباد اور 1862 میں غازی پور میں انگریزی اسکول اور 1862 ہی میں ایک سائنٹفک سوسائٹی کا قیام عمل میں لایا 1877 میں علی گڑھ میں ہی ایک جدید طرز کا کالج قائم کیا یہی کالج ترقی کرتے کرتے مسلم یونیورسٹی علی گڑھ بن گیا۔
حصول مقاصد کے لیے سرسید احمد خان اور ان کے ساتھیوں کی تمام اصلاحی کوششوں نے ایک باضابطہ تحریک کی شکل اختیار کی جو علی گڑھ تحریک یا سرسید تحریک کہلائی اس تحریک کا مقصد عوام کو ذہنی طور پر بیدار کرنا اور سیاسی و معاشی خوشحالی حاصل کرنا تھا۔

*تحریک کی عام خدمات۔
علی گڑھ تحریک سیاسی اور اصلاحی تحریک کے علاوہ علمی و ادبی تحریریں ہے یہ تحریک اس تحریک کے بانی پانچ اہم نکات ہیں۔
1. تعلیم
2 . سیاست۔
3. مذہب.
4. ادب.
5. معاشرت.
تحریک کے مقاصد کے حصول کے لیے شعراء, ادباء اور سماجی کارکنوں نے سرسید کے شانہ بشانہ کام کیا ان خاص لوگوں میں مولانا محمد حسین آزاد, الطاف حسین حالی, مولوی نذیر احمد ,علامہ شبلی نعمانی, مولانا ذکاء اللہ ,چراغ علی سید ،سید محمد مہدی علی خان اور سید احمد دہلوی خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔

تحریک کے اثرات۔
اگرچہ یہ ایک اصلاحی تحریک تھی پھر بھی اردو زبان و ادب پر اس کا بہت گہرا اثر مرتب ہوا اس کی بدولت ترقی پسند رجحانات کو تقویت ملی سرسید احمد خان جو اس تحریک کے محور اور مرکز تھے عوامی بیداری کے لیے اردو میں بہت کچھ لکھا اس دور میں اردو زبان علمی ،دینی ،اخلاقی تاریخی، ادبی اور تنقیدی تصانیف و تالیفات کی گراں قدر سرمائے سے مالا مال ہو گئی نئی اردو نثر اور شاعری کے لئے زمین ہموار ہوگی اور جدت کاری کا عمل شروع ہوگیا۔
ادب مذہب سیاست اور بہترین کام کی تشکیل کے لیے سرسید احمد خان نے ایک رسالہ "تہذیب الاخلاق' 1870 میں نکالا جس کے ذریعے اصلاح معاشرہ کے ساتھ ساتھ اردو نثر کو کافی فروغ ملا مختصرأ یہ کے ہماری زندگی کا کوئی شعبہ ایسا نہیں جو سر سید احمد اور علی گڑھ تحریک کا احسان مند نہیں ہے اس تحریک نے مسلمانوں کی زندگی کو منور کر دیا اور شعرا اور ادب میں تو جان ہی ڈال دی۔

Ali gurh movement essay in Urdu|علیگڑھ تحریک Ali gurh movement essay in Urdu|علیگڑھ تحریک Reviewed by Urdu Essay for All on مارچ 15, 2022 Rating: 5

کوئی تبصرے نہیں:

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.