 |
1. کرپشن کے معنی بددیانتی اور بدعنوانی کے ہیں ۔
2. بدعنوانی صرف رشوت اور اور غبن کا نام نہیں اپنے عہد اور اعتماد کو توڑ دینا یا مالی اور مادی معاملات کے ضابطوں کی خلاف ورزی بھی بدعنوانی کی ہی شکلیں ہیں۔
3. بدعنوانی انسان کی لالچی طبیعت اور خود غرضی کو ظاہر کرتی ہے.
4. رشوت ستانی اس کی سب سے بڑی شکل ہے رشوت میں پیسہ، گاڑی، زمین ،کاروبار ،یا غلط کاموں کی پردہ داری ،اپنے اختیار ات کا غلط استعمال سب شامل ہیں۔
5. ذاتی یا دنیاوی مطلب نکالنے کے لیے کسی مقدس نام کو استعمال کرنا بھی بد عنوانی ہی ہے ۔
6. کرپشن ایک ایسا مرض ہے جو وباء کی طرح پھیلتا ہے اور معاشرے کو کھا جاتا ہے ہم سب جانتے ہیں کہ اس موذی مرض نے ہماری سماجی سیاسی اور روحانی زندگی کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے .
7. کرپشن ایک امر بیل کی طرح پھیلتی ہے وہ زرد بیل جو درختوں کو جکڑ کر ان کی زندگی چوس لیتی ہے یہ ایسی لعنت ہے کہ اگر ایک بار یہ کسی معاشرے کو لگ جائے تو ایک شاخ سے اگلی اور پھر اگلی شاخ کو جکڑ لیتی ہے پھر ذرد ویرانی کے سوا کچھ باقی نہیں رہتا ۔ 8. کسی برائی کے خلاف جدوجہد کا انحصار معاشرے کے اخلاقی معیاروں پر ہوتا ہے اہمیت اس بات کی ہوتی ہے کہ ہم کس بات کو رد اور کس بات کو قبول کرتے ہیں۔
9. بدعنوانی کے رویوں کے ساتھ بد عنوانی کا مقابلہ ممکن نہیں نگراں اگر خود بددیانت ہو تو لوٹ میں اپنا حصہ مانگ کر کرپشن میں معاونت کرتا ہے جس سے بربادی کا عمل اور گہرا ہو جاتا ہے.
10. مسلح افواج اور عدلیہ جنہیں معاشرہ اپنا خون پلا کر پالتا ہے کہ یہ مدافعتی نظام بن کر ان کی حفاظت کریں گے لیکن اگر وہ خود اس بدعنوانی کے سفاک اندھیرے میں گم ہو جائیں تو ملک کو کوئی نہیں بچا سکتا ۔
حدیث مبارکہ ہے جس ملک میں سود عام ہو جائے تو وہ قوم قحط سالی میں مبتلا ہو جاتی ہے اور جس قوم میں رشوت ستانی عام ہو جائے جائے اس قوم کے دلوں میں کفار کا خوف اور رعب پیدا ہو جاتا ہے
|
https://youtu.be/5SDv4-tb7d0
کوئی تبصرے نہیں: