آج صبح سے ہی گھر میں ہل چل مچی ہوئی ہے۔ امی ، ابو، بھیا، باجی دادی اور بانو سب ہی کام میں لگے ہوئے ہیں۔ بہاول پور سے بڑی پھوپھو اپنے بچوں کے ساتھ آرہی ہیں۔ وہ سب سے پہلے تو امی نے پھوپھو کی پسند کے کھانے بنانے کے لیے سامان کی لسٹ بنا کر ابو کو دی تاکہ وقت سے پہلے ہی کھانے کی تیاری ہو جائے۔ ابو ، بھیا کو ساتھ لے کر بازار چلے گئے ہیں۔ باجی پھوپھو کے لئے کمرا تیار کر رہی ہیں۔ گھر کی صفائی تو مکمل ہو ہی گئی ہے۔ بانو یہاں وہاں بھاگ بھاگ کر سب کی مدد کروا رہی ہے۔ کام زیادہ ہے لیکن کسی کو تھکن نہیں ہورہی ۔ سب بہت خوش ہیں ۔پھوپھو کے آنے کا سب ہی انتظار کرتے ہیں۔ بانو کو پتا ہے آج کے کھانے میں امی پلاؤ اور بھنڈی گوشت پکائیں گی اور سوجی کا حلوہ تو ضرور پکے گا، احمد کی پسند کا۔ احمد پھوپھو کا بیٹا ہے۔ بانو نہا دھو کر کپڑے بدل کر بیٹھ گئی۔ ابو پھوپھو کو لینے ریلوے اسٹیشن چلے گئے ہیں۔ بس اب وہ کسی بھی وقت گھر پہنچنے والی ہوں گی۔ حدیث مبارکہ۔
فرمان مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ہے جس گھر میں مہمان ہوں اس میں خیر و برکت اونٹ کی کوہان سے گرنے والی چھڑی سے بھی تیزی سے آتی ہے ابن ماجہ حدیث نمبر 3356 |
کوئی تبصرے نہیں: