1. پاکستان میں بہت سے ایسے لوگ ہیں جنہوں نے اپنی صلاحیتیں ملک کے وقار میں اضافہ کیلئے استعمال کی ہیں انہیں لوگوں میں ہمارے ملک کے عظیم سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان بھی ہیں جنہوں نے اپنی پوری زندگی وطن سے محبت اور اس کی خدمت میں گزاری.
2. پاکستانی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان یکم اپریل 1936 کو انڈیا کے شہر بھوپال کے ایک اردو بولنے والے پشتون گھرانے میں پیدا ہوئے.
3. آپ نے اپنی ابتدائی تعلیم ایم grawary پرائمری اسکول سے اور میٹرو کولیشن کا امتحان حمیدیہ ہائی سکول سے پاس کیا ۔
1952.4. میں ہجرت کر کے پاکستان تشریف لائے اور کراچی یونیورسٹی سے بی ایس سی کا امتحان پاس کیا.
5. آپ ایک علم دوست انسان شروع ہی سے تھے اس لیے اعلی تعلیم حاصل کرنے یورپ چلے گئے بلن اور بیلجیئم سے ماسٹر آف سائنس اور میٹلرجی میں پی ایچ ڈی کیا .
6. 31 مئی 1976 کو پاکستان تشریف لائے اور زولفقارعلی بھٹو کے ساتھ ایک ادارے کی بنیاد رکھی یہ ادارہ اسلام آباد میں کہوٹہ کے مقام پر قائم کیا گیا اس کا مقصد ملک کے دفاع کو مضبوط کرنا تھا۔
7. 1 مئی 1981 کو صدر پاکستان نے اس ادارے کا نام ڈاکٹر عبدالقدیر کے نام سے موسوم کر دیا اس کا نیا نام قدیر خان ریسرچ لیبارٹریز رکھا گیا۔
8. ڈاکٹر عبدالقدیر خان ہمارے ایسے مایہ ناز سائنسدان تھے جنہوں نے 8 سال کی انتہائی محنت اور کوششوں سے ایٹمی پلانٹ نصب کر کے دنیا کے نوبل انعام یافتہ سائنسدانوں کو ورطہ حیرت کے عمیق سمندر میں ڈبو دیا۔
9. 28 مئی 1998 کو صوبہ بلوچستان میں چاغی کے مقام پر کامیاب 6 ایٹمی دھماکے کرکے آپ نے پاکستان کی طرف سے پوری دنیا کو یہ اعلان سنا دیا کہ پاکستان کسی سے کم نہیں اور کوئی پاکستان کی طرف میلی نظر نہ ڈالے۔
10. ایٹمی طاقت کے لحاظ سے پاکستان دنیا کا ساتواں اور مسلم امہ کا پہلا ایٹمی ملک ہے.
11. ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا یہ کارنامہ تاریخ میں سنہری حروف سے رقم کر دیا گیا ہے. سائنس کے میدان میں اعلی خدمات کی وجہ سے 1990 اور 1992 میں آپ کو دو بار تمغہ امتیاز دیا گیا آپ پہلے پاکستانی ہیں جن کو یہ ایوارڈ دو مرتبہ دیا گیا۔
12. پرویز مشرف کے دور میں پاکستان پر لگنے والے ایٹمی مواد کو دوسرے ممالک کو فراہم کرنے کے الزام کو ڈاکٹرعبدالقدیرخان نے ملک کی خاطر اپنے سینے پر لے لیا.
13. آپ نے کافی عرصہ نظر بند رہ کر بھی گزارا آپ نے 85 سال کی زندگی پائی اور ایک طویل علالت کے بعد اسلام آباد میں 10 اکتوبر 2021 کو خالق حقیقی سے جا ملے. ہزاروں سال نرگس اپنی بےنوری پہ روتی ہے بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا |
کوئی تبصرے نہیں: