1 اسلامی سال کے بارہ مہینوں میں سے صرف رمضان المبارک کا نام ہے جو ہمیں قرآن پاک میں ملتا ہے ارشاد خداوندی ہے "رمضان کا مہینہ ہے کہ اس میں قرآن اتارا گیا جو ہدایت ہے لوگوں کے لئے"
2. رمضان لفظ رمضا سے مشتق ہے اور رمضا کے معنی ہیں جلانے کے رمضان کے معنی ہیں جلا دینے والا جیسے آگ سونےکو جلا کر اس کا میل کچیل صاف کردیتی ہے اس کو صاف شفاف کر دیتی ہے اور چمکاتی ہے اسی طرح اس مہینے کی خصوصی عبادات اور دعائیں ہمارے گناہوں کو مٹا دیتی ہیں اور اللہ کا قرب حاصل ہو جاتا ہے.
3. رمضان اللہ کے ناموں میں سے ایک نام ہے اس لیے اس نام کے لیے احترام کا حکم دیا گیا ہے حدیث پاک ہے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
"مت کہو کہ رمضان آ گیا رمضان چلا گیا بلکہ کہا کرو کہ رمضان کا مہینہ آ گیا رمضان کا مہینہ چلا گیا اسی لیے اس کو" شعر اللہ" یعنی اللہ کا مہینہ کہا جاتا ہے رمضان کے ساتھ رمضان کریم رمضان المبارک یا رمضان النور بھی پکار سکتے ہیں .
4. ماہ رمضان المبارک میں نہ صرف قرآن پاک کو نازل کیا گیا بلکہ حضرت داؤد علیہ السلام پر زبور شریف حضرت ابراہیم علیہ السلام پر صحائف حضرت موسیٰ علیہ السلام پر تورات شریف حضرت عیسی علیہ السلام پر انجیل مقدس بھی رمضان المبارک کہ ماہ میں نازل فرمائی گئی.
5. رمضان المبارک کی پہلی رات کو عرش الہی کے نیچے سے اتنی معطر ہوا چلتی ہے جو جنت کے درختوں کے پتوں کو ہلا دیتی ہے اس کا نام مشیرہ ہے ایسی مسحورکن ہوا جو آج تک کسی نے نہ دیکھی. 6. جب رمضان کی پہلی رات ہوتی ہے تو اللہ کے حکم سے جنت کو سجایا جاتا ہے اور اس کے تمام دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور دوزخ کو بند کرنے کا حکم دیا جاتا ہے اور شیاطین کو جکڑ دیا جاتا ہے.
7. رمضان المبارک ایک بزرگ مہینہ ہے یہ بزرگی اللہ تعالی نے عطا فرمائی قرآن مجید اسی ماہ کی شب قدر میں سب سے آخری آسمان کی طرف اتارا گیا اور شب قدر کو اللہ تعالی نے ہزار راتوں سے افضلیت عطاء فرمائی قرآن پاک میں اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے. لیلۃ القدر خیر من الف شہر " ترجمہ : لیلۃ القدر ہزار راتوں سے بہتر ہے۔ اس لیے اس رات میں کی جانے والی عبادت بھی تمام عبادتوں سے افضل قرار دی گئی۔
8. حضرت سلمان فارسی رضی اللہ تعالی عنہ روایت کرتے ہیں کہ شعبان المعظم کی آخری رات رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام سے خطاب کیا اور فرمایا! اے لوگو تمہارے ہاں ایک عظیم بابرکت مہینہ مہمان بن کر آ رہا ہے اس مہینے میں ایک رات ایسی آتی ہے جو ہزار مہینوں کی راتوں سے افضل ہے اللہ تعالی نے اس کے روزے فرض کئے ہیں اور راتوں کو عبادت سے قیام کرنے کا وسیلہ بنایا ہے جو شخص اس ماہ میں نفل ادا کرے گا اس کو فرض کے برابر ثواب ملے گا اور جو فرض ادا کرے گا اس کو ستر گناہ زیادہ ثواب ملے گا اور یہ مہینہ صبر کا ہے اور صبر کا اجر جنت ہے۔اس ماہ مومن کے رزق میں اضافہ کر دیا جاتا ہے جو کسی روزہ دار کو روزہ افطار کرائے گا اس کو روزہ دار کے برابر اجر ملے گا یہ ثواب بغیر کم ہوئے ملے گا صحابہ کرام نے عرض کیا کہ ہمارے پاس تو افطاری کے لیے کچھ نہیں ہوتا آپ نے فرمایا یا یہ اجر اس کو بھی ملے گا جو کسی کونے ایک گھونٹ پانی یا ایک گھوٹ دودھ یا ایک کھجور سے روزہ افطار کروائے گا اور جو کسی روزہ دار کو پیٹ بھر کر کھانا کھلائے گا اللہ تعالی قیامت کے دن حوض کوثر سے اس کو پانی پلائے گا پھر اس کو کبھی پیاس نہیں لگی اور وہ جنت میں داخل ہو جائے گا ۔ 9. اس ماہ مبارک کا پہلا عشرہ رحمت درمیانی عشرہ مغفرت اور آخری عشرہ جہنم سے رہائی کا ہے حدیث پاک ہے!" میری امت رمضان شریف کی برکتوں کی حقیقتوں کو جان لے تو تمنا کریں کہ کاش! سارا سال رمضان شریف رہے کیونکہ رمضان شریف میں نیند کرنا عبادت اور جاگنا بھی عبادت ہے جس نے رمضان المبارک کے اول تا آخر پابندی کے ساتھ روزے رکھے وہ گناہوں سے اس طرح پاک ہو جاتا ہے گویا ابھی ماں کے پیٹ سے پیدا ہوا ہو.
10. رمضان شریف کے آنے کی خوشی اور جانے کا غم کرنا چاہیے آنے کی خوشی اس لئے کہ چھوٹی چھوٹی نیکیوں کا ثواب بہت زیادہ ہے اور جانے کا غم اس لئے کہ یہ اللہ کا مہمان ہے اور رخصت ہو رہا ہے اور وہ ثواب جو رمضان شریف میں عطاء کیا جاتا ہے اس سے محروم ہو جائیں گے حدیث پاک ہے "جو رمضان کے آنے کی خوشی اور جانے کا غم کرے وہ جنتی ہے." |
کوئی تبصرے نہیں: