1. برکت کے لغوی معنیٰ اضافہ ,زیادتی ,بڑھوتری کثرت ,سعادت و خوشبختی وغیرہ کے ہیں
2۔برکت" برک البعیر" سے مشتق ہے یعنی اونٹ کسی جگہ جم کر ایک جگہ خاصیت ہئیت کے ساتھ طویل مدت تک بیٹھ جائے اس کو برک کہتے ہیں۔
3. برکت سے مراد یہ ہے کہ اللہ کی طرف سے جو نعمت حاصل ہوئی ہے اس میں دوام ہو یعنی زیادہ عرصے کے لیے حاصل ہواور اس میں تسکین یعنی سکون ہو اور لمبے عرصے کے لئے۔یعنی تسکین اور دوام دونوں برکت میں شامل ہیں۔
4. قرآن حکیم میں یہ لفظ متعدد مقامات پر مختلف طریقوں سے استعمال ہوا ہے اسی سے تبرک ہے تبر ک کے لغوی معنی کسی سے برکت حاصل کرنا ہے کیونکہ تبرکات کے اندر عزت ،خیر وبرکت اورنیک بختی کے حصول اور اس میں اضافے کی خواہش ہوتی ہے اس لئے ان کو تبرک کہا جاتا ہے ۔
5. اسی سے مبارک ہے مبارک بادی دی جاتی ہے مبارک بادی کا مطلب ہے برکت کی دعا دینا.
6. برکت کے لیے خود قرآن کریم میں مختلف زاویوں سے کلام بھی ہوا ہے بعض آ یات میں کسی مقام کو برکت والا قرار دیا گیا ہے کچھ احادیث میں بعض مقامات کو برکت والا کہا گیا ہے بعض وقت ایسے ہیں کہ ان اوقات کو برکت والا کہا گیا ہے بعض شخصیات ایسی ہیں کہ ان کو برکت والا کہا گیا ہے۔
7. اس کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالی کی طرف سے انسان کو برکت حاصل ہوتی ہے وہ زبان کے ذریعے وقت کے ذریعے شخصیات کے ذریعے چیزوں کے ذریعے اور مقام کے ذریعے بھی ہوتی ہے ۔
8. برکت کا مطلب ہے افزائش اور نشونما انسان کا پیدا ہونا تخلیق ہے اس کا بتدریج صحت اور سلامتی کے ساتھ بڑھتے رہنا برکت ہے۔
9. جیسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی " وبارک لی فیما اعطیت" ترجمہ۔اور جو نعمت تو نے مجھے دی اس میں برکت عطاء فرما۔
10. امام راغب لکھتے ہیں کہ برکت کا معنی" خیر الہی' بھی ہے ایک چھوٹی سی نعمت کی مثال لے لی جائے "کہ اللہ نے انسان کو آنکھ عطاء فرمائی ہے اب اس میں برکت اس آنکھ کا دوام اور اس سے تسکین یعنی اس کا سہی رہنا ٹھیک کام کرنا ہی اس کی برکت ہے۔ |
کوئی تبصرے نہیں: